صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-661

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

36- بَابُ مَنْ جَلَسَ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ، وَفَضْلِ الْمَسَاجِدِ:
باب: جو شخص مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت۔
(36) Chapter. (The reward of a person) who waits for As-Salat (the prayer) in the mosque and the superiority of mosques.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ : ” سُئِلَ أَنَسُ ، هَلِ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا ؟ ، فَقَالَ : نَعَمْ ، أَخَّرَ لَيْلَةً صَلَاةَ الْعِشَاءِ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ بَعْدَ مَا صَلَّى ، فَقَالَ : صَلَّى النَّاسُ وَرَقَدُوا وَلَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مُنْذُ انْتَظَرْتُمُوهَا ” ، قَالَ : فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
661 ـ حدثنا قتيبة، قال حدثنا إسماعيل بن جعفر، عن حميد، قال سئل أنس هل اتخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما فقال نعم، أخر ليلة صلاة العشاء إلى شطر الليل، ثم أقبل علينا بوجهه بعد ما صلى فقال ‏”‏ صلى الناس ورقدوا ولم تزالوا في صلاة منذ انتظرتموها ‏”‏‏.‏ قال فكأني أنظر إلى وبيص خاتمه‏.‏
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
661 ـ حدثنا قتیبۃ، قال حدثنا اسماعیل بن جعفر، عن حمید، قال سیل انس ہل اتخذ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم خاتما فقال نعم، اخر لیلۃ صلاۃ العشاء الى شطر اللیل، ثم اقبل علینا بوجہہ بعد ما صلى فقال ‏”‏ صلى الناس ورقدوا ولم تزالوا فی صلاۃ منذ انتظرتموہا ‏”‏‏.‏ قال فکانی انظر الى وبیص خاتمہ‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

‏‏‏‏´ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا حمید طویل سے، انہوں نے کہا کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا کہ` کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی انگوٹھی پہنی ہے؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں! ایک رات عشاء کی نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھی رات تک دیر کی۔ نماز کے بعد ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا، لوگ نماز پڑھ کر سو چکے ہوں گے۔ اور تم لوگ اس وقت تک نماز ہی کی حالت میں تھے جب تک تم نماز کا انتظار کرتے رہے۔ انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا جیسے اس وقت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک دیکھ رہا ہوں (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک کا سماں میری آنکھوں میں ہے)۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Humaid: Anas was asked, "Did Allah’s Apostle wear a ring?” He said, "Yes. Once he delayed the `Isha’ prayer till midnight and after the prayer, he faced us and said, ‘The people prayed and have slept and you remained in prayer as long as you waited for it.’ ” Anas added, "As if I were just now observing the glitter of his ring.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں