كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
47- بَابُ مَنْ قَامَ إِلَى جَنْبِ الإِمَامِ لِعِلَّةٍ:
باب: جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر امام کے بازو میں کھڑا ہو۔
(47) Chapter. Whoever stood by the side of the Imam because of a genuine cause [in Salat (prayer)].
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:683
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْعَائِشَةَ ، قَالَتْ : ” أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ فَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ ، قَالَ عُرْوَةُ : فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ ، فَإِذَا أَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ اسْتَأْخَرَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ كَمَا أَنْتَ ، فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِذَاءَ أَبِي بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ ، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
683 ـ حدثنا زكرياء بن يحيى، قال حدثنا ابن نمير، قال أخبرنا هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة، قالت أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم أبا بكر أن يصلي بالناس في مرضه، فكان يصلي بهم. قال عروة فوجد رسول الله صلى الله عليه وسلم في نفسه خفة، فخرج فإذا أبو بكر يؤم الناس، فلما رآه أبو بكر استأخر، فأشار إليه أن كما أنت، فجلس رسول الله صلى الله عليه وسلم حذاء أبي بكر إلى جنبه، فكان أبو بكر يصلي بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم والناس يصلون بصلاة أبي بكر.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
683 ـ حدثنا زکریاء بن یحیى، قال حدثنا ابن نمیر، قال اخبرنا ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ، قالت امر رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ابا بکر ان یصلی بالناس فی مرضہ، فکان یصلی بہم. قال عروۃ فوجد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی نفسہ خفۃ، فخرج فاذا ابو بکر یوم الناس، فلما راہ ابو بکر استاخر، فاشار الیہ ان کما انت، فجلس رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم حذاء ابی بکر الى جنبہ، فکان ابو بکر یصلی بصلاۃ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم والناس یصلون بصلاۃ ابی بکر.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
683 ـ حدثنا زکریاء بن یحیى، قال حدثنا ابن نمیر، قال اخبرنا ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ، قالت امر رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ابا بکر ان یصلی بالناس فی مرضہ، فکان یصلی بہم. قال عروۃ فوجد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی نفسہ خفۃ، فخرج فاذا ابو بکر یوم الناس، فلما راہ ابو بکر استاخر، فاشار الیہ ان کما انت، فجلس رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم حذاء ابی بکر الى جنبہ، فکان ابو بکر یصلی بصلاۃ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم والناس یصلون بصلاۃ ابی بکر.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے زکریا بن یحییٰ بلخی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن نمیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ہشام بن عروہ نے اپنے والد عروہ سے خبر دی، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے۔ آپ نے کہا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیماری میں حکم دیا کہ ابوبکر لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ اس لیے آپ لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے۔ عروہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن اپنے آپ کو کچھ ہلکا پایا اور باہر تشریف لائے۔ اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے۔ انہوں نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارے سے انہیں اپنی جگہ قائم رہنے کا حکم فرمایا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بازو میں بیٹھ گئے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی پیروی کرتے تھے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
گو باب میں امام کے بازو میں کھڑا ہونا مذکور ہے اور حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بازو میں بیٹھنا بیان ہو رہا ہے۔ مگر شاید آپ پہلے بازو میں کھڑے ہو کر پھر بیٹھ گئے ہوں گے یا کھڑے ہونے کو بیٹھنے پر قیاس کر لیا گیا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Hisham ibn `Urwa’s father: `Aisha said, "Allah’s Apostle ordered Abu Bakr to lead the people in the prayer during his illness and so he led them in prayer.” `Urwa, a sub narrator, added, "Allah’s Apostle felt a bit relieved and came out and Abu Bakr was leading the people. When Abu Bakr saw the Prophet he retreated but the Prophet beckoned him to remain there. Allah’s Apostle sat beside Abu Bakr. Abu Bakr was following the prayer of Allah’s Apostle and the people were following the prayer of Abu Bakr.”