كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
50- بَابُ إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَومًا فَأَمَّهُمْ:
باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا اور انہیں (ان کی فرمائش پر) نماز پڑھائی (تو یہ جائز ہو گا)۔
(50) Chapter. If the Imam visited some people and led them in Salat (prayer).
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:686
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصارِيَّ ، قَالَ : ” اسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَذِنْتُ لَهُ ، فَقَالَ : أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ ؟ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي أُحِبُّ ، فَقَامَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
686 ـ حدثنا معاذ بن أسد، أخبرنا عبد الله، أخبرنا معمر، عن الزهري، قال أخبرني محمود بن الربيع، قال سمعت عتبان بن مالك الأنصاري، قال استأذن النبي صلى الله عليه وسلم فأذنت له فقال ” أين تحب أن أصلي من بيتك ”. فأشرت له إلى المكان الذي أحب، فقام وصففنا خلفه ثم سلم وسلمنا.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
686 ـ حدثنا معاذ بن اسد، اخبرنا عبد اللہ، اخبرنا معمر، عن الزہری، قال اخبرنی محمود بن الربیع، قال سمعت عتبان بن مالک الانصاری، قال استاذن النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاذنت لہ فقال ” این تحب ان اصلی من بیتک ”. فاشرت لہ الى المکان الذی احب، فقام وصففنا خلفہ ثم سلم وسلمنا.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
686 ـ حدثنا معاذ بن اسد، اخبرنا عبد اللہ، اخبرنا معمر، عن الزہری، قال اخبرنی محمود بن الربیع، قال سمعت عتبان بن مالک الانصاری، قال استاذن النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاذنت لہ فقال ” این تحب ان اصلی من بیتک ”. فاشرت لہ الى المکان الذی احب، فقام وصففنا خلفہ ثم سلم وسلمنا.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا کہ ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی، کہا کہ مجھے محمود بن ربیع نے خبر دی، کہا کہ میں نے عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (میرے گھر تشریف لانے کی) اجازت چاہی اور میں نے آپ کو اجازت دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم لوگ اپنے گھر میں جس جگہ پسند کرو میں نماز پڑھ دوں میں جہاں چاہتا تھا اس کی طرف میں نے اشارہ کیا۔ پھر آپ کھڑے ہو گئے اور ہم نے آپ کے پیچھے صف باندھ لی۔ پھر آپ نے جب سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیرا۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
دوسری حدیث میں مروی ہے کہ کسی شخص کو اجاز ت نہیں کہ دوسری جگہ جاکر ان کے امام کی جگہ خود امام بن جائے۔ مگر وہ لوگ خود چاہیں اور ان کے امام بھی اجازت دیں تو پھر مہمان بھی امامت کرا سکتا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی ہے کہ بڑا امام جسے خلیفہ وقت یا سلطان کہہ جائے چونکہ وہ خود آمر ہے، اس لیے وہاں امامت کراسکتا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated `Itban bin Malik Al-Ansari: The Prophet (came to my house and) asked permission for entering and I allowed him. He asked, "Where do you like me to pray in your house?” I pointed to a place which I liked. He stood up for prayer and we aligned behind him and he finished the prayer with Taslim and we did the same.