Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-728

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

79- بَابُ مَيْمَنَةِ الْمَسْجِدِ وَالإِمَامِ:
باب: مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان۔
(79) Chapter. The right side of the mosque and the place to the right of the Imam.
حَدَّثَنَا مُوسَى ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : ” قُمْتُ لَيْلَةً أُصَلِّي عَنْ يَسَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَخَذَ بِيَدِي أَوْ بِعَضُدِي حَتَّى أَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ ، وَقَالَ : بِيَدِهِ مِنْ وَرَائِي ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
728 ـ حدثنا موسى، حدثنا ثابت بن يزيد، حدثنا عاصم، عن الشعبي، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال قمت ليلة أصلي عن يسار النبي صلى الله عليه وسلم فأخذ بيدي أو بعضدي حتى أقامني عن يمينه، وقال بيده من ورائي‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
728 ـ حدثنا موسى، حدثنا ثابت بن یزید، حدثنا عاصم، عن الشعبی، عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ قال قمت لیلۃ اصلی عن یسار النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاخذ بیدی او بعضدی حتى اقامنی عن یمینہ، وقال بیدہ من ورایی‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ثابت بن یزید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عاصم احول نے عامر شعبی سے بیان کیا، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، آپ نے بتلایا کہ` میں ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں) نماز (تہجد) پڑھنے کے لیے کھڑا ہو گیا۔ اس لیے آپصلی اللہ علیہ وسلم نے میرا سر یا بازو پکڑ کر مجھ کو اپنی دائیں طرف کھڑا کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا تھا کہ پیچھے سے گھوم آؤ۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : اس حدیث میں فقط امام کے داہنی طرف کا بیان ہے اور شاید امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کی طرف اشارہ کیا جس کو نسائی نے براءسے نکالا کہ ہم جب آپ کے پیچھے نماز پڑھتے تو داہنی جانب کھڑا ہونا پسند کرتے تھے۔ اور ابوداؤد نے نکالا کہ اللہ رحمت اتارتا ہے اور فرشتے دعا کرتے ہیں صفوں کے داہنے جانب والوں کے لیے اور یہ اس کے خلاف نہیں جو دوسری حدیث میں ہے کہ جو کوئی مسجد کا بایاں جانب معمور کرے تواس کو اتنا ثواب ہے۔ کیوں کہ اول تو یہ حدیث ضعیف ہے۔ دوسرے یہ آپ نے اس وقت فرمایا جب سب لوگ داہنی جانب کھڑے ہونے لگے اور بایاں جانب بالکل اجڑ گیا۔ ( وحیدی
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Ibn `Abbas: One night I stood to the left of the Prophet in the prayer but he caught hold of me by the hand or by the shoulder (arm) till he made me stand on his right and beckoned with his hand (for me) to go from behind (him). (Al-Kashmaihani [??] , Fath-ul-Bari).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں