1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:792
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
792 ـ حدثنا بدل بن المحبر، قال حدثنا شعبة، قال أخبرني الحكم، عن ابن أبي ليلى، عن البراء، قال كان ركوع النبي صلى الله عليه وسلم وسجوده وبين السجدتين وإذا رفع من الركوع، ما خلا القيام والقعود، قريبا من السواء.
792 ـ حدثنا بدل بن المحبر، قال حدثنا شعبۃ، قال اخبرنیالحکم، عن ابن ابی لیلى، عن البراء، قال کان رکوع النبی صلى اللہ علیہ وسلم وسجودہ وبینالسجدتین واذا رفع من الرکوع، ما خلاالقیام والقعود، قریبا من السواء.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : قیام سے مراد قرات کا قیام ہے اور تشہد کا قعود، لیکن باقی چار چیزیں یعنی رکوع اور سجدہ اور دونوں سجدوں کے بیچ میں قعدہ اور رکوع کے بعد قومہ یہ سب قریب قریب برابر ہوتے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ آپ رکوع سے سر اٹھا کر اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ کہنے والا کہتاآپ بھول گئے ہیں۔ حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے اس طرح ہے کہ اس سے رکوع میں دیر تک ٹھہرنا ثابت ہوتا ہے۔ تو باب کا ایک جزو یعنی اطمینان اس سے نکل آیا اور اعتدال یعنی رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا وہ بھی اس روایت سے ثابت ہوچکا ہے۔ حافظ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کے بعض طریقوں میں جن کو مسلم نے نکالا ہے اعتدال لمبا کرنے کا ذکر ہے تو اس سے تمام ارکان کا لمبا کرنا ثابت ہوگیا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪