Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-794

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
123- بَابُ الدُّعَاءِ فِي الرُّكُوعِ:
باب: رکوع میں دعا کا بیان۔
(123) Chapter. Invocation in bowing.
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي الضُّحَى ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : ” كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ ، سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

794 ـ حدثنا حفص بن عمر، قال حدثنا شعبة، عن منصور، عن أبي الضحى، عن مسروق، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول في ركوعه وسجوده ‏”‏ سبحانك اللهم ربنا وبحمدك، اللهم اغفر لي ‏”‏‏.‏

‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
794 ـ حدثنا حفص بن عمر، قال حدثنا شعبۃ، عن منصور، عن ابیالضحى، عن مسروق، عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت کان النبی صلى اللہ علیہ وسلم یقول فی رکوعہ وسجودہ ‏”‏ سبحانک اللہم ربنا وبحمدک، اللہم اغفر لی ‏”‏‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا منصور بن معتمر نے بیان کیا، انہوں نے ابوالضحیٰ مسلم بن صبیح سے، انہوں نے مسروق سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے، انہوں نے فرمایا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجدہ میں «سبحانك اللهم ربنا وبحمدك،‏‏‏‏ اللهم اغفر لي» پڑھا کرتے تھے۔۔ 
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : رکوع اور سجدہ میں جو تسبیح پڑھی جاتی ہے اس میں کسی کا بھی کوئی اختلاف نہیں۔ البتہ اس حدیث کے پیش نظر کہ “ رکوع میں اپنے رب کی تعظیم کرو اور بندہ سجدہ کی حالت میں اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے، اس لیے سجدہ میں دعا کیا کرو کہ سجدہ کی دعا مقبول ہونے کی زیادہ امید ہے۔ ” بعض ائمہ نے سجدہ کی حالت میں دعا جائز قرار دی ہے اور رکوع میں دعا کو مکروہ کہا ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مذکورہ حدیث میں دعا کا ایک مخصوص ترین وقت حالت سجدہ کو بتایا گیا ہے۔ اس میں رکوع میں دعا کرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے بلکہ حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجدہ دونوں حالتوں میں دعا کرتے تھے۔ امیر الحاج نے تمام دعائیں جماعت تک میں اس شرط پر جائز قرار دی ہیں کہ مقتدیوں پر اس سے کوئی گراں باری نہ ہو۔ ( تفہیم البخاری
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Aisha: The Prophet used to say in his bowing and prostrations, "Subhanaka l-lahumma Rabbana wa bihamdika; Allahumma ghfir li.’ (Exalted [from unbecoming attributes] Are you O Allah our Lord, and by Your praise [do I exalt you]. O Allah! Forgive me).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں