[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:868
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
868 ـ حدثنا محمد بن مسكين، قال حدثنا بشر، أخبرنا الأوزاعي، حدثني يحيى بن أبي كثير، عن عبد الله بن أبي قتادة الأنصاري، عن أبيه، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ” إني لأقوم إلى الصلاة وأنا أريد أن أطول فيها، فأسمع بكاء الصبي، فأتجوز في صلاتي كراهية أن أشق على أمه
868 ـ حدثنا محمد بن مسکین، قال حدثنا بشر، اخبرناالاوزاعی، حدثنییحیى بن ابیکثیر، عن عبد اللہ بن ابی قتادۃالانصاری، عن ابیہ، قال قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” انی لاقوم الى الصلاۃ واناارید ان اطول فیہا، فاسمع بکاء الصبی، فاتجوز فی صلاتیکراہیۃان اشق على امہ ”.
.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : فاتجوزای فاخفف قال ابن سابط التجوز ھھنا یراد بہ تقلیل القراۃ والدلیل علیہ مارواہ ابن ابی شیبۃ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرافی الرکعۃ الاولی بسورۃ نحو ستین آیۃ فسمع بکاءصبی فقرا فی الثانیۃ بثلاث آیات ومطابقۃ الحدیث للترجمۃ تفھم من قولہ کراھیۃ ان اشق علی امۃلانہ یدل علی حضور النساءالی المساجد مع النبی صلی اللہ علیہ وسلم وھو اعم من ان یکون باللیل او بالنھار قالہ العینی ( حاشیہ بخاری شریف، ص: 120 ) یعنی یہاں تخفیف کرنے سے قرات میں تخفیف مراد ہے جیسا کہ ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ آنحضرت نے پہلی رکعت میں تقریباً ساٹھ آیتیں پڑھیں جب کسی بچے کارونا معلوم ہوا تو دوسری رکعت میں آپ نے صرف تین آیتوں پر اکتفافرمایااور باب اور حدیث میں مطابقت اس سے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں عورتوں کی تکلیف کو مکروہ جانتاہوں۔معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عورتیں مساجد میں حاضر ہوا کرتی تھیں رات ہو یا دن یہ عام ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪