Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الجمعة(جمعہ کے مسائل کے بیان میں) : حدیث:-918

كتاب الجمعة
کتاب: جمعہ کے بیان میں
The Book of Al-Jumuah (Friday)
26- بَابُ الْخُطْبَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ:
باب: خطبہ منبر پر پڑھنا۔
(26) Chapter. (T o deliver) the Khutba (religious talk) on the pulpit.

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:918

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي ابْنُ أَنَسٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : ” كَانَ جِذْعٌ يَقُومُ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا وُضِعَ لَهُ الْمِنْبَرُ سَمِعْنَا لِلْجِذْعِ مِثْلَ أَصْوَاتِ الْعِشَارِ حَتَّى نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهِ ” ، قَالَ سُلَيْمَانُ : عَنْ يَحْيَى ، أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا .

. ..حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

918 ـ حدثنا سعيد بن أبي مريم، قال حدثنا محمد بن جعفر، قال أخبرني يحيى بن سعيد، قال أخبرني ابن أنس، أنه سمع جابر بن عبد الله، قال كان جذع يقوم إليه النبي صلى الله عليه وسلم فلما وضع له المنبر سمعنا للجذع مثل أصوات العشار حتى نزل النبي صلى الله عليه وسلم فوضع يده عليه‏.‏ قال سليمان عن يحيى أخبرني حفص بن عبيد الله بن أنس أنه سمع جابرا‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]

918 ـ حدثنا سعید بن ابی مریم، قال حدثنا محمد بن جعفر، قال اخبرنی یحیى بن سعید، قال اخبرنی ابن انس، انہ سمع جابر بن عبد اللہ، قال کان جذع یقوم الیہ النبی صلى اللہ علیہ وسلم فلما وضع لہ المنبر سمعنا للجذع مثل اصوات العشار حتى نزل النبی صلى اللہ علیہ وسلم فوضع یدہ علیہ‏.‏ قال سلیمان عن یحیى اخبرنی حفص بن عبید اللہ بن انس انہ سمع جابرا‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر بن ابی کثیر نے بیان کیا، کہا کہ مجھے یحییٰ بن سعید نے خبر دی، کہا کہ مجھے حفص بن عبداللہ بن انس نے خبر دی، انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا کہ` ایک کھجور کا تنا تھا جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ٹیک لگا کر کھڑے ہوا کرتے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے منبر بن گیا(آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس تنے پر ٹیک نہیں لگایا) تو ہم نے اس سے رونے کی آواز سنی جیسے دس مہینے کی گابھن اونٹنی آواز کرتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر سے اتر کر اپنا ہاتھ اس پر رکھا (تب وہ آواز موقوف ہوئی) اور سلیمان نے یحییٰ سے یوں حدیث بیان کی کہ مجھے حفص بن عبیداللہ بن انس نے خبر دی اور انہوں نے جابر سے سنا۔
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : سلیمان کی روایت کو خود امام بخاری رحمہ اللہ نے علامات النبوۃ میں نکالا اس حدیث میں انس کے بیٹے کا نام مذکور ہے۔ یہ لکڑی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی میں رونے لگی جب آپ نے اپنا دست مبارک اس پر رکھا تو اس کو تسلی ہو گئی کیا مومنوں کو اس لکڑی کے برابر بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نہیں۔ جو آپ کے کلام پر دوسروں کی رائے اور قیاس کو مقدم سمجھتے ہیں ( مولانا وحید الزماں مرحوم ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی میں اس لکڑی کا رونا یہ معجزات نبوی میں سے ہے۔ )
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet used to stand by a stem of a date-palm tree (while delivering a sermon). When the pulpit was placed for him we heard that stem crying like a pregnant she-camel till the Prophet got down from the pulpit and placed his hand over it.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں