صحیح بخاری – حدیث نمبر 470
باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 470
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْجُعَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ ، عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: كُنْتُ قَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ فَحَصَبَنِي رَجُلٌ فَنَظَرْتُ، فَإِذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَقَالَ: اذْهَبْ فَأْتِنِي بِهَذَيْنِ، فَجِئْتُهُ بِهِمَا، قَالَ: مَنْ أَنْتُمَا أَوْ مِنْ أَيْنَ أَنْتُمَا ؟ قَالَا: مِنْ أَهْلِ الطَّائِفِ، قَالَ: لَوْ كُنْتُمَا مِنْ أَهْلِ الْبَلَدِ لَأَوْجَعْتُكُمَا تَرْفَعَانِ أَصْوَاتَكُمَا فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 470
حدثنا علي بن عبد الله ، قال: حدثنا يحيى بن سعيد ، قال: حدثنا الجعيد بن عبد الرحمن ، قال: حدثني يزيد بن خصيفة ، عن السائب بن يزيد ، قال: كنت قائما في المسجد فحصبني رجل فنظرت، فإذا عمر بن الخطاب، فقال: اذهب فأتني بهذين، فجئته بهما، قال: من أنتما أو من أين أنتما ؟ قالا: من أهل الطائف، قال: لو كنتما من أهل البلد لأوجعتكما ترفعان أصواتكما في مسجد رسول الله صلى الله عليه وسلم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 470
حدثنا علی بن عبد اللہ ، قال: حدثنا یحیى بن سعید ، قال: حدثنا الجعید بن عبد الرحمن ، قال: حدثنی یزید بن خصیفۃ ، عن السائب بن یزید ، قال: کنت قائما فی المسجد فحصبنی رجل فنظرت، فاذا عمر بن الخطاب، فقال: اذہب فاتنی بہذین، فجئتہ بہما، قال: من انتما او من این انتما ؟ قالا: من اہل الطائف، قال: لو کنتما من اہل البلد لاوجعتکما ترفعان اصواتکما فی مسجد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے علی بن عبداللہ بن جعفر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے جعید بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے یزید بن خصیفہ نے بیان کیا، انہوں نے سائب بن یزید سے بیان کیا، انہوں نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں کھڑا ہوا تھا، کسی نے میری طرف کنکری پھینکی۔ میں نے جو نظر اٹھائی تو دیکھا کہ عمر بن خطاب (رض) سامنے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ سامنے جو دو شخص ہیں انہیں میرے پاس بلا کر لاؤ۔ میں بلا لایا۔ آپ نے پوچھا کہ تمہارا تعلق کس قبیلہ سے ہے یا یہ فرمایا کہ تم کہاں رہتے ہو ؟ انہوں نے بتایا کہ ہم طائف کے رہنے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اگر تم مدینہ کے ہوتے تو میں تمہیں سزا دئیے بغیر نہ چھوڑتا۔ رسول اللہ ﷺ کی مسجد میں آواز اونچی کرتے ہو ؟
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Al-Saib bin Yazid (RA): I was standing in the mosque and somebody threw a gravel at me. I looked and found that he was Umar bin Al-Khattab (RA). He said to me, "Fetch those two men to me.” When I did, he said to them, "Who are you? (Or) where do you come from?” They replied, "We are from Taif.” Umar said, "Were you from this city (Medina) I would have punished you for raising your voices in the mosque of Allahs Apostle