كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
64- بَابُ غَسْلِ الْمَنِيِّ وَفَرْكِهِ وَغَسْلِ مَا يُصِيبُ مِنَ الْمَرْأَةِ:
باب: منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے، نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھونا بھی ضروری ہے۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر229:
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ الْجَزَرِيُّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: "كُنْتُ أَغْسِلُ الْجَنَابَةَ مِنْ ثَوْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَخْرُجُ إِلَى الصَّلَاةِ وَإِنَّ بُقَعَ الْمَاءِ فِي ثَوْبِهِ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
229 ـ حدثنا محمد، قال حدثنا أبو معاوية، حدثنا هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة، قالت جاءت فاطمة ابنة أبي حبيش إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إني امرأة أستحاض فلا أطهر، أفأدع الصلاة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ” لا، إنما ذلك عرق، وليس بحيض، فإذا أقبلت حيضتك فدعي الصلاة، وإذا أدبرت فاغسلي عنك الدم ثم صلي ”. قال وقال أبي ” ثم توضئي لكل صلاة، حتى يجيء ذلك الوقت ”.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
229 ـ حدثنا محمد، قال حدثنا ابو معاویۃ، حدثنا ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ، قالت جاءت فاطمۃ ابنۃ ابی حبیش الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فقالت یا رسول اللہ انی امراۃ استحاض فلا اطہر، افادع الصلاۃ فقال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” لا، انما ذلک عرق، ولیس بحیض، فاذا اقبلت حیضتک فدعی الصلاۃ، واذا ادبرت فاغسلی عنک الدم ثم صلی ”. قال وقال ابی ” ثم توضیی لکل صلاۃ، حتى یجیء ذلک الوقت ”.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
229 ـ حدثنا محمد، قال حدثنا ابو معاویۃ، حدثنا ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ، قالت جاءت فاطمۃ ابنۃ ابی حبیش الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فقالت یا رسول اللہ انی امراۃ استحاض فلا اطہر، افادع الصلاۃ فقال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” لا، انما ذلک عرق، ولیس بحیض، فاذا اقبلت حیضتک فدعی الصلاۃ، واذا ادبرت فاغسلی عنک الدم ثم صلی ”. قال وقال ابی ” ثم توضیی لکل صلاۃ، حتى یجیء ذلک الوقت ”.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا مجھے عبداللہ ابن مبارک نے خبر دی، کہا مجھے عمرو بن میمون الجزری نے بتلایا، وہ سلیمان بن یسار سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے۔ آپ فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے جنابت کو دھوتی تھی۔ پھر (اس کو پہن کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے تشریف لے جاتے اور پانی کے دھبے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے میں ہوتے تھے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated `Aisha: I used to wash the traces of Janaba (semen) from the clothes of the Prophet and he used to go for prayers while traces of water were still on it (water spots were still visible).