Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب التيمم (تيمم کا بیان) : حدیث 346

كتاب التيمم
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF TAYAMMUM (RUBBING HANDS AND FEET WITH DUST
7- بَابُ إِذَا خَافَ الْجُنُبُ عَلَى نَفْسِهِ الْمَرَضَ أَوِ الْمَوْتَ أَوْ خَافَ الْعَطَشَ، تَيَمَّمَ:
باب: جب جنبی کو (غسل کی وجہ سے) مرض بڑھ جانے کا یا موت ہونے کا یا (پانی کے کم ہونے کی وجہ سے) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر346:

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبِي، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "كُنْتُ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏إِذَا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ مَاءً كَيْفَ يَصْنَعُ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ:‏‏‏‏ لَا يُصَلِّي حَتَّى يَجِدَ الْمَاءَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مُوسَى:‏‏‏‏ فَكَيْفَ تَصْنَعُ بِقَوْلِ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حِينَ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَانَ يَكْفِيكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مُوسَى:‏‏‏‏ فَدَعْنَا مِنْ قَوْلِ عَمَّارٍ كَيْفَ تَصْنَعُ بِهَذِهِ الْآيَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَا دَرَى عَبْدُ اللَّهِ مَا يَقُولُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّا لَوْ رَخَّصْنَا لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَكَ إِذَا بَرَدَ عَلَى أَحَدِهِمُ الْمَاءُ أَنْ يَدَعَهُ وَيَتَيَمَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ لِشَقِيقٍ:‏‏‏‏ فَإِنَّمَا كَرِهَ عَبْدُ اللَّهِ لِهَذَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
347 ـ حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا أبي قال، حدثنا الأعمش، قال سمعت شقيق بن سلمة، قال كنت عند عبد الله وأبي موسى فقال له أبو موسى أرأيت يا أبا عبد الرحمن إذا أجنب فلم يجد، ماء كيف يصنع فقال عبد الله لا يصلي حتى يجد الماء‏.‏ فقال أبو موسى فكيف تصنع بقول عمار حين قال له النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ كان يكفيك ‏”‏ قال ألم تر عمر لم يقنع بذلك‏.‏ فقال أبو موسى فدعنا من قول عمار، كيف تصنع بهذه الآية فما درى عبد الله ما يقول فقال إنا لو رخصنا لهم في هذا لأوشك إذا برد على أحدهم الماء أن يدعه ويتيمم‏.‏ فقلت لشقيق فإنما كره عبد الله لهذا قال نعم‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
347 ـ حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا ابی قال، حدثنا الاعمش، قال سمعت شقیق بن سلمۃ، قال کنت عند عبد اللہ وابی موسى فقال لہ ابو موسى ارایت یا ابا عبد الرحمن اذا اجنب فلم یجد، ماء کیف یصنع فقال عبد اللہ لا یصلی حتى یجد الماء‏.‏ فقال ابو موسى فکیف تصنع بقول عمار حین قال لہ النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ کان یکفیک ‏”‏ قال الم تر عمر لم یقنع بذلک‏.‏ فقال ابو موسى فدعنا من قول عمار، کیف تصنع بہذہ الایۃ فما درى عبد اللہ ما یقول فقال انا لو رخصنا لہم فی ہذا لاوشک اذا برد على احدہم الماء ان یدعہ ویتیمم‏.‏ فقلت لشقیق فانما کرہ عبد اللہ لہذا قال نعم‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا کہ کہا ہم سے میرے والد حفص بن غیاث نے، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ میں نے شقیق بن سلمہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ میں عبداللہ(عبداللہ بن مسعود) اور ابوموسیٰ اشعری کی خدمت میں تھا، ابوموسیٰ نے پوچھا کہ ابوعبدالرحمٰن! آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر کسی کو غسل کی حاجت ہو اور پانی نہ ملے تو وہ کیا کرے۔ عبداللہ نے فرمایا کہ اسے نماز نہ پڑھنی چاہیے۔ جب تک اسے پانی نہ مل جائے۔ ابوموسیٰ نے کہا کہ پھر عمار کی اس روایت کا کیا ہو گا جب کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا تھا کہ تمہیں صرف (ہاتھ اور منہ کا تیمم) کافی تھا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ تم عمر رضی اللہ عنہ کو نہیں دیکھتے کہ وہ عمار کی اس بات پر مطمئن نہیں ہوئے تھے۔ پھر ابوموسیٰ نے کہا کہ اچھا عمار کی بات کو چھوڑو لیکن اس آیت کا کیا جواب دو گے (جس میں جنابت میں تیمم کرنے کی واضح اجازت موجود ہے) عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما اس کا کوئی جواب نہ دے سکے۔ صرف یہ کہا کہ اگر ہم اس کی بھی لوگوں کو اجازت دے دیں تو ان کا حال یہ ہو جائے گا کہ اگر کسی کو پانی ٹھنڈا معلوم ہوا تو اسے چھوڑ دیا کرے گا۔ اور تیمم کر لیا کرے گا۔ (اعمش کہتے ہیں کہ) میں نے شقیق سے کہا کہ گویا عبداللہ نے اس وجہ سے یہ صورت ناپسند کی تھی۔ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : قرآنی آیت اولٰمستم النساء ( المائدۃ: 6 ) سے صاف طور پر جنبی کے لیے تیمم کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ یہاں لمس سے جماع مراد ہے۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ یہ آیت سن کر کوئی جواب نہ دے سکے۔ ہا ں ایک مصلحت کا ذکر فرمایا۔
مسندابن ابی شیبہ میں ہے کہ بعدمیں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے اپنے اس خیال سے رجوع فرمالیاتھا اور امام نووی رحمہ اللہ نے کہا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی اپنے قول سے رجوع فرمالیاتھا۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس پر تمام امت کا اجماع ہے کہ جنبی اور حائضہ اور نفاس والی سب کے لیے تیمم درست ہے جب وہ پانی نہ پائیں یا بیمارہوں کہ پانی کے استعمال سے بیماری بڑھنے کا خطرہ ہو یا وہ حالات سفر میں ہوں اور پانی نہ پائیں توتیمم کریں۔ حضر ت عمررضی اللہ عنہ کو یہ عمار رضی اللہ عنہ والا واقعہ یاد نہیں رہاتھا۔ حالانکہ وہ سفرمیں عماررضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے۔ مگر ان کو شک رہا۔ مگرعمار کا بیان درست تھا اس لیے ان کی روایت پر سارے علماءنے فتویٰ دیاکہ جنبی کے لیے تیمم جائز ہے۔ حضرت عمررضی اللہ عنہ اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے خیالوں کو چھوڑدیاگیا۔ جب صحیح حدیث کے خلاف ایسے جلیل القدر صحابہ کرام کا قول چھوڑا جا سکتا ہے توامام یا مجتہد کا قول خلاف حدیث کیوں کر قابل تسلیم ہوگا۔ اسی لیے ہمارے امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے خود فرمادیاکہ اذا صح الحدیث فہومذہبی صحیح حدیث ہی میرا مذہب ہے۔ پس میرا جو قول صحیح حدیث کے خلاف پاؤ اسے چھوڑدینا اور حدیث صحیح پر عمل کرنا۔ رحمہ اللہ تعالیٰ آمین۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Shaqiq bin Salama: I was with `Abdullah and Abu Musa; the latter asked the former, "O Abu `Abdur-Rahman! What is your opinion if somebody becomes Junub and no water is available?” `Abdullah replied, "Do not pray till water is found.” Abu Musa said, "What do you say about the statement of `Ammar (who was ordered by the Prophet to perform Tayammum). The Prophet said to him: "Perform Tayammum and that would be sufficient.” `Abdullah replied, "Don’t you see that `Umar was not satisfied by `Ammar’s statement?” Abu- Musa said, "All right, leave `Ammar’s statement, but what will you say about this verse (of Tayammum)?” `Abdullah kept quiet and then said, "If we allowed it, then they would probably perform Tayammum even if water was available, if one of them found it (water) cold.” The narrator added, "I said to Shaqiq, "Then did `Abdullah dislike to perform Tayammum because of this?” He replied, "Yes.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں