كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
16- بَابُ مَنْ صَلَّى فِي فَرُّوجِ حَرِيرٍ ثُمَّ نَزَعَهُ:
باب: جس نے ریشم کے کوٹ میں نماز پڑھی پھر اسے اتار دیا۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر375:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: "أُهْدِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُّوجُ حَرِيرٍ، فَلَبِسَهُ فَصَلَّى فِيهِ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَزَعَهُ نَزْعًا شَدِيدًا كَالْكَارِهِ لَهُ، وَقَالَ: لَا يَنْبَغِي هَذَا لِلْمُتَّقِينَ”.
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
375 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال حدثنا الليث، عن يزيد، عن أبي الخير، عن عقبة بن عامر، قال أهدي إلى النبي صلى الله عليه وسلم فروج حرير، فلبسه فصلى فيه، ثم انصرف فنزعه نزعا شديدا كالكاره له وقال ” لا ينبغي هذا للمتقين ”.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
375 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال حدثنا اللیث، عن یزید، عن ابی الخیر، عن عقبۃ بن عامر، قال اہدی الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فروج حریر، فلبسہ فصلى فیہ، ثم انصرف فنزعہ نزعا شدیدا کالکارہ لہ وقال ” لا ینبغی ہذا للمتقین ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
375 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال حدثنا اللیث، عن یزید، عن ابی الخیر، عن عقبۃ بن عامر، قال اہدی الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فروج حریر، فلبسہ فصلى فیہ، ثم انصرف فنزعہ نزعا شدیدا کالکارہ لہ وقال ” لا ینبغی ہذا للمتقین ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے یزید بن حبیب سے بیان کیا، انہوں نے ابوالخیر مرثد سے، انہوں نے عقبہ بن عامر سے، انہوں نے کہا کہ نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ریشم کی قباء تحفہ میں دی گئی۔ اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنا اور نماز پڑھی لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوئے تو بڑی تیزی کے ساتھ اسے اتار دیا۔ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے پہن کر ناگواری محسوس کر رہے تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ پرہیزگاروں کے لائق نہیں ہے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : مسلم کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مجھ کو اس کے پہننے سے منع فرمادیا۔ یہ کوٹ آپ نے اس وقت پہنا ہوگا جب تک مردوں کو ریشمی کپڑے کی حرمت نازل نہیں ہوئی تھی۔ بعدمیں آپ نے سونا اور ریشم کے لیے اعلان فرمادیا کہ یہ دونوں میری امت کے مردوں کے لیے حرام ہیں۔
Narrated `Uqba bin ‘Amir: The Prophet was given a silken Farruj [??] as a present. He wore it while praying. When he had finished his prayer, he took it off violently as if with a strong aversion to it and said, "It is not the dress of Allah-fearing pious people.”