روایت پر تذکرہ
مسند احمد کی ایک روایت کو پیش کر کے سیدہ خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا کے حوالے سے ملحدین اور منکرین حدیث یہ ذکر کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے لیے اپنے والد کو شراب پلائی اور رشتے کے لیے ہاں کرا لی….
اس کی سند علی بن زید بن جدعان رافضی, منکر الحدیث کی وجہ سے سخت ضعیف ہے…
مسند احمد کی سند میں اگرچہ علی بن زید بن جدعان کا نام نہیں.
لیکن حماد بن سلمہ نے اس بیان میں شک کا اظہار کیا ہے.
یہی روایت دلائل النبوہ بیہقی 73/2 اور طبرانی کبیر 12838 میں جب حماد بن سلمہ کے یقین کے ساتھ ذکر ہوئی تو سند کے اندر صریحا علی بن زید بن جدعان کا تذکرہ موجود ہے…
اگر بالفرض یہ روایت ثابت مان بھی لی جائے تو اس سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر کوئی اعتراض وارد نہیں ہوتا, کیونکہ یہ نبوت سے پہلے کا واقعہ ہے, جب نہ شراب حرام تھی, نہ نکاح کے لیے ولی کی اجازت فرض تھی….
لہذا ملحدین ومنکرین حدیث کو ایسی روایات پیش کرنے سے شرم کرنی چاہیے.
حافظ ابو یحیی نورپوری